ملے نہ پھول
ملے نہ پھول تو کانٹوں سے دوستی کر لی
اسی طرح سے بسر ہم نے زندگی کر لی
اب آگے جو بھی ہو انجام دیکھا جائے گا
خدا تلاش لیا اور بندگی کر لی
نظر ملی بھی نہ تھی اور ان کو دیکھ لیا
زبان کھلی بھی نہ تھی اور بات بھی کر لی
وہ جن کو پیار ہے چاندی سے اشق سونے سے
وہی کہیں گے کبھی ہم نے خود کشی کر لی